حالتِ خوف کی نماز اور حالتِ اطمنان کی نماز میں کیا فرق ہے؟

زمرہ جات > عبادات > نماز

Play Copy

فَاِذَا قَضَیۡتُمُ الصَّلٰوۃَ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِکُمۡ ۚ فَاِذَا اطۡمَاۡنَنۡتُمۡ فَاَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ ۚ اِنَّ الصَّلٰوۃَ کَانَتۡ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ کِتٰبًا مَّوۡقُوۡتًا ﴿۱۰۳﴾

103. پھر (اے مسلمانو!) جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر (لیٹے ہر حال میں) یاد کرتے رہو، پھر جب تم (حالتِ خوف سے نکل کر) اطمینان پالو تو نماز کو (حسبِ دستور) قائم کرو۔ بیشک نماز مومنوں پر مقررہ وقت کے حساب سے فرض ہےo

103. So, (O Muslims,) when you have finished your Prayers, remember Allah (in all postures:) standing, sitting and (lying down) on your sides. And when (free of fear) you feel secure, establish Prayers (as prescribed). Verily, Prayer is obligatory for Muslims in accordance with the fixed timings.

(النِّسَآء، 4 : 103)