حضرت نوح علیہ السلام کے نافرمانوں پر اللہ تعالیٰ نے کیا عذاب نازل فرمایا؟

زمرہ جات > قصص الانبیاء > اقوامِ سابقہ کے قصص

Play Copy

وَ قِیۡلَ یٰۤاَرۡضُ ابۡلَعِیۡ مَآءَکِ وَ یٰسَمَآءُ اَقۡلِعِیۡ وَ غِیۡضَ الۡمَآءُ وَ قُضِیَ الۡاَمۡرُ وَ اسۡتَوَتۡ عَلَی الۡجُوۡدِیِّ وَ قِیۡلَ بُعۡدًا لِّلۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۴۴﴾

44. اور (جب سفینۂ نوح کے سوا سب ڈوب کر ہلاک ہو چکے تو) حکم دیا گیا: اے زمین! اپنا پانی نگل جا اور اے آسمان! تو تھم جا، اور پانی خشک کر دیا گیا اور کام تمام کر دیا گیا اور کشتی جودی پہاڑ پر جا ٹھہری، اور فرما دیا گیا کہ ظالموں کے لئے (رحمت سے) دوری ہےo

44. (And when all were drowned and annihilated except Nuh’s [Noah’s] Ark) it was commanded: ‘O earth, swallow up your water and, O sky, cease pouring.’ And the water was dried and the command was executed and the Ark came to rest on Mount al-Judi and it was said: ‘Far away are the unjust (from mercy)!’

(هُوْد، 11 : 44)
Play Copy

فَفَتَحۡنَاۤ اَبۡوَابَ السَّمَآءِ بِمَآءٍ مُّنۡہَمِرٍ ﴿۫ۖ۱۱﴾

11. پھر ہم نے موسلادھار بارش کے ساتھ آسمان کے دروازے کھول دئیےo

11. Then We opened the gates of heaven with torrential rain.

(الْقَمَر، 54 : 11)
Play Copy

وَّ فَجَّرۡنَا الۡاَرۡضَ عُیُوۡنًا فَالۡتَقَی الۡمَآءُ عَلٰۤی اَمۡرٍ قَدۡ قُدِرَ ﴿ۚ۱۲﴾

12. اور ہم نے زمین سے چشمے جاری کر دیئے، سو (زمین و آسمان کا) پانی ایک ہی کام کے لئے جمع ہو گیا جو (اُن کی ہلاکت کے لئے) پہلے سے مقرر ہو چکا تھاo

12. And We burst springs from the earth. So the water (of the earth and the heaven) collected for the same purpose that had been decreed already (for their destruction).

(الْقَمَر، 54 : 12)