قتال فی سبیل اللہ کے اصول و ضوابط کیا ہیں؟

زمرہ جات > عبادات > جہاد

Play Copy

وَ قَاتِلُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَکُمۡ وَ لَا تَعۡتَدُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الۡمُعۡتَدِیۡنَ ﴿۱۹۰﴾

190. اور اللہ کی راہ میں ان سے (دفاعاً) جنگ کرو جو تم پر جنگ مسلط کرتے ہیں (ہاں) مگر حد سے نہ بڑھو، بیشک اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں فرماتاo

190. And fight (in defence) in the cause of Allah against those who impose war on you. (Yes,) but do not exceed limits. Surely, Allah does not like those who exceed limits.

(الْبَقَرَة، 2 : 190)
Play Copy

وَ اقۡتُلُوۡہُمۡ حَیۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡہُمۡ وَ اَخۡرِجُوۡہُمۡ مِّنۡ حَیۡثُ اَخۡرَجُوۡکُمۡ وَ الۡفِتۡنَۃُ اَشَدُّ مِنَ الۡقَتۡلِ ۚ وَ لَا تُقٰتِلُوۡہُمۡ عِنۡدَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ حَتّٰی یُقٰتِلُوۡکُمۡ فِیۡہِ ۚ فَاِنۡ قٰتَلُوۡکُمۡ فَاقۡتُلُوۡہُمۡ ؕ کَذٰلِکَ جَزَآءُ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۱۹۱﴾

191. اور (دورانِ جنگ) ان (جارح اور محارب کافروں) کو جہاں بھی پاؤ مار ڈالو اور (ریاستی اقدام کے ذریعے) انہیں وہاں سے باہر نکال دو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا تھا اور فتنہ انگیزی تو قتل سے بھی زیادہ سخت (جرم) ہے اور ان سے مسجدِ حرام (خانہ کعبہ) کے پاس جنگ نہ کرو جب تک وہ خود تم سے وہاں جنگ نہ کریں، پھر اگر وہ تم سے قتال کریں تو (جواباً) تم بھی انہیں قتل کرو، (ایسے جارح اور محارب) کافروں کی یہی سزا ہےo

191. And (during war) kill (the aggressing and combating disbelievers) wherever you find them, and drive them out (through military operation by the state) from where they drove you out. And rousing mischief and disruption is a severer (crime) than killing. But do not fight against them in the proximity of the Sacred Mosque (Ka‘ba) unless they themselves fight there against you. Then if they attack you, kill them (in defence), for that is the right penalty of (such aggressing and combating) disbelievers.

(الْبَقَرَة، 2 : 191)
Play Copy

فَاِنِ انۡتَہَوۡا فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۱۹۲﴾

192. پھر اگر وہ باز آجائیں تو بیشک اللہ نہایت بخشنے والا مہربان ہےo

192. But if they desist, then surely Allah is Most Forgiving, Ever-Merciful.

(الْبَقَرَة، 2 : 192)
Play Copy

وَ قٰتِلُوۡہُمۡ حَتّٰی لَا تَکُوۡنَ فِتۡنَۃٌ وَّ یَکُوۡنَ الدِّیۡنُ لِلّٰہِ ؕ فَاِنِ انۡتَہَوۡا فَلَا عُدۡوَانَ اِلَّا عَلَی الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۱۹۳﴾

193. اور ان سے جنگ کرتے رہو حتیٰ کہ کوئی فتنہ باقی نہ رہے اور دین اللہ ہی کے تابع ہو جائے (یعنی امن و سلامتی اور انسانی تکریم کے تحفظ کا نظام عملاً قائم ہوجائے)، پھر اگر وہ باز آجائیں تو سوائے ظالموں کے کسی پر زیادتی روا نہیںo

193. And keep fighting against them until the disruption and mischief is totally eliminated and the Din (Religion) practically becomes subservient to Allah alone (i.e., the system of the protection of peace and human dignity is practically established). But if they desist, then offensive action is not permissible except against the wrongdoers (i.e., transgressors).

(الْبَقَرَة، 2 : 193)
Play Copy

اَلشَّہۡرُ الۡحَرَامُ بِالشَّہۡرِ الۡحَرَامِ وَ الۡحُرُمٰتُ قِصَاصٌ ؕ فَمَنِ اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ فَاعۡتَدُوۡا عَلَیۡہِ بِمِثۡلِ مَا اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ ۪ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ وَ اعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۱۹۴﴾

194. حرمت والے مہینے کے بدلے حرمت والا مہینہ ہے اور (دیگر) حرمت والی چیزیں ایک دوسرے کا بدل ہیں، پس اگر تم پر کوئی زیادتی کرے تم بھی اس پر زیادتی کرو مگر اسی قدر جتنی اس نے تم پر کی، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ اللہ ڈرنے والوں کے ساتھ ہےo

194. A sacred month is the requital of a sacred month, and (other) sacred things also requite one another. So if someone wrongs you, you may also respond in kind but proportional to his offence. And fear Allah. And remember that Allah is with those who fear Him.

(الْبَقَرَة، 2 : 194)